حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یورپ میں آیت اللہ سیستانی کی نمائندہ حجۃ الاسلام والمسلمین سید مرتضی کشمیری نے ماہ مبارک رمضان کی مناسبت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: اس سال کرونا وائرس کے پھیلنے کی وجہ سے ماہ رمضان گزشتہ سالوں کے ماہ مبارک رمضان سے ذرا مختلف ہے۔
انہوں نے مزید کہا: کرونا وائرس نے لاکھوں افراد اپنی لپیٹ میں لے کر انہیں موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔ یہ وائرس اب بھی پھیل رہا ہے اور ہر روز صورتحال بد تر ہو رہی ہے اور لوگ خوف و وحشت کا شکار ہیں۔
حجۃ الاسلام والمسلمین کشمیری نے کہا: کرونا وائرس کے دو رخ ہیں۔ پہلا رخ وحشت اور خوف، محدودیت اور سختی کا ہے جبکہ دوسرا رخ بیداری اور تربیت کا ہے۔ دوسرے رخ کو صرف وہ لوگ درک کر سکتے ہیں جنہیں خدا نے بصیرت عطا فرمائی ہے۔
یورپ میں موجود آیت اللہ سیستانی کے نمائندہ نے کہا: امید ہے کہ یہ صورتحال باعث بنے گی کہ بندے اپنے پروردگار کی طرف پلٹ آئیں، اس کی بارگاہ میں گڑگڑائیں اور اس سے تمسک کریں اور اپنے ظاہر و باطن کی اصلاح کے بعد اس مصیبت کے ٹل جانے کی دعا کریں۔
حجۃ الاسلام والمسلمین کشمیری نے کہا:آج دینی مراکز، مساجد اور امام بارگاہیں کرونا وائرس کی وجہ سے بند پڑی ہیں اور دینی پروگرام منجملہ نماز جماعت، دعائیں اور تلاوت قرآن مجید مساجد اور دیگر مذہبی مقامات میں نہیں ہورہے ہیں۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ گھروں میں قرآن کریم، دعا، ذکر اور توسل کی محافل منعقد کی جائیں۔